زبان
ایک تاثر ہے آپ کے عہد کا
یہی ایک نظام ہے جس کے زریعے انسان اپنے احساسات کو دوسروں تک پہنچاتا ہے اور زمانے کی تاریخ اسی وسیلے سے رقم ہوتی ہے
دنیا میں کئی طرح کی زبانیں بولی اور سمجھی جاتی ہیں اور ہر زبان میں ایک عہد ساز ادب تخلیق پا رہا ہوتا ہے
زبان کے پھیلاؤ کا تعلق انسان کے ذہنی ارتقا سے بھی ہے بہت ساری زبانیں اپنی اصل شکل کھو دیتی ہیں
مگر ہر طرح کے معاشرے میں کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو زبان کے ارتقائی پہلو پہ کام کرتے ہیں
یعنی ادیب ،لکھاری ،شاعر یا محقق
اسی طرح کے لوگ اپنی اپنی زبان کے ارتقائی سفر کو رواں دواں رکھتے ہیں
ہمارا سفر بھی زبان کے وہ پہلو اجاگر کرنا ہے جس کا تعلق انسانی سلامتی سے ہے

مشاعرہ اور زبان ٹی وی کی تقریب

غضنفر ہاشمی /شاعر ،ادیب ،محقق
جناب غضنفر ہاشمی کا شمار نو٘ے کی دہائ میں سامنے آنے والے ان معروف شعراء میں ہوتا ہے جنھوں نے جدید غزلُ میں اپنی الگ پہچان کرائ۔وہ شاعر، مترجم، محقق اور براڈکاسٹ جرنلسٹ ہیں۔ وہ کلچرل اور پبلک ڈپلومیسی کے مشہور تھنک ٹینکس انٹرنیشنل اکیڈمی آف لیٹرز یو ایس اے اور ورلڈ ڈائیلاگ فورم کے سربراہ ہیں۔ یہ تھنک ٹینکس ڈائیلاگ کے ذریعے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں ،جناب غضنفر ہاشمی کی شاعری، تراجم، اور کالمز کی کی چھ کتابیں ہیں۔ حال ہی میں ان کی دو کتابیں شائع ہوئ ہیں جن میں “ التوا میں پڑے خواب” اور انگریزی کی کتاب “A Nation Imprisoned in Myths” شائع ہوئ ہیں۔ غضنفر ہاشمی جنوبی ایشیا کے پہلے رائٹر ہیں جنھوں نے American Exceptionalism کے موضوع پر لکھا ہے۔ اس کتاب کو امریکی دانشور حلقوں میں بہت پذیرائ ملی ہے۔ انہیں دنیا کے مختلف فورمز پر بحثیت مہمان مقرر بھی مدعو کیا جاتا ہے۔ وہ امریکہ میں ایک بڑے پاکستانی ٹی وی چینل کے ساتھ بھی وابستہ ہیں